Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن کی وقعت نہیں اب عشق کی سرکار میں

حامد عظیم آبادی

حسن کی وقعت نہیں اب عشق کی سرکار میں

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    حسن کی وقعت نہیں اب عشق کی سرکار میں

    بک گئے یوسف ہزاروں مصر کے بازار میں

    جو نہ کرنا تھا وہ راز عشق ظاہر کر دیا

    آ کے رسوا ہو گئے ہم مجمع اغیار میں

    اور سے کیا پوچھتے ہیں آ کے ہم سے پوچھئے

    کیا مزہ ملتا ہے دل کو آپ کی گفتار میں

    خواب سے بیدار ہوتے ہی نہیں ہیں بادہ خوار

    ایسی مستی ہے ہوائے صبح کی رفتار میں

    عشق لیلیٰ میں یہ دیکھا حال ہم نے قیس کا

    خاک چھانا ہی کیا وہ کوچہ و بازار میں

    اے مسیحا کس طرح حاضر ہو تیرے سامنے

    اب سکت اٹھنے کی بھی باقی نہیں بیمار میں

    آفت ارض سماوی سے بچے گا اپنا گھر

    اسم اعظم جب ہے شامل ہر در و دیوار میں

    دشمنوں کا دوست بن جاتا ہے کچھ دن کے لئے

    عیب ہوتا ہے یہ اکثر مرد کج رفتار میں

    کر نہیں سکتے ہیں آپس میں وہ باتیں ہوش کی

    بے خودی کا یہ اثر ہے مے کش و مے خوار میں

    بے خبر وہ ہے تو ہے یہ باخبر ہر گام سے

    فرق ہے اے دل بہت لایعقل و ہشیار میں

    دشت و گلشن میں نہیں حامدؔ کوئی دل بستگی

    جی بہلتا ہے اگر اپنا تو کوئے یار میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے