حسن کو غیر کی نظروں سے نہ پرکھا جائے
حسن کو غیر کی نظروں سے نہ پرکھا جائے
دیکھنے والے کا معیار بھی دیکھا جائے
آؤ تجدید وفا کو ہی بہانہ کر لیں
منجمد دریا میں طوفان اٹھایا جائے
بعد مدت کے پھر احساس طرب جاگا ہے
پھر سے پلکوں کو ستاروں سے سجایا جائے
امتحاں ظرف کا اپنے ہی اگر لینا ہے
کل جو پایا تھا چلو آج وہ کھویا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.