حسن محتاج خط و خال نہیں
حسن محتاج خط و خال نہیں
خود نظر درخور جمال نہیں
فرقت و وصل کا سوال نہیں
بے دلی تیرا کوئی حال نہیں
تجھ کو کیا ہو گیا ہے اب اے دل
کیوں کسی چیز سے سوال نہیں
آبگینہ نہیں ہے پتھر ہے
دل اگر غم سے بال بال نہیں
خون دل جان کر میں پیتا ہوں
جانتا ہوں کہ مے حلال نہیں
شوق کا نام بھی نہ لو ہرگز
دل کے حق میں یہ نیک فال نہیں
کیا قیامت ہے وعدۂ دیدار
ساعت و روز و ماہ و سال نہیں
نخل غم کو بھلی ہے دل کی زمیں
کہ خوشی سے کوئی نہال نہیں
شکوہ کیسا کہ شکر بھی ہے گلہ
سانس لینے کی یاں مجال نہیں
یہ رعایات لفظ و جوش فغاں
غالباً نقص ہے کمال نہیں
گل و بلبل کی دیکھتے ہو بہار
دل کا شبیرؔ کچھ خیال نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.