حسن نکھرا اس قدر کہ عشق فرمانے لگے
حسن نکھرا اس قدر کہ عشق فرمانے لگے
مجھ کو کیا معلوم تھا آفت کو اپنانے لگے
راز چاہت ان کی جانب سے کھلے کچھ اس طرح
پاس ان کے جب بھی پہنچا دور وہ جانے لگے
میکدہ کیا چیز ہے یہ خواب میں دیکھا نہیں
جانے دل پر کیا بنی اس در پہ بھی جانے لگے
اپنے گیسو اس طرح بکھرا دئے ہیں آپ نے
رقص میں آئے سبھی طاؤس اور گانے لگے
زندگی اک نام ہے زندہ دلی کے واسطے
زندگی کا راز جب پوچھا تو سمجھانے لگے
لاکھ تدبیریں حسنؔ نے کی بھلانے کی انہیں
بھولنا تو غیر ممکن تھا وہ یاد آنے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.