Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن پر بوجھ ہوئے اس کے ہی وعدے اب تو

ولی عالم شاہین

حسن پر بوجھ ہوئے اس کے ہی وعدے اب تو

ولی عالم شاہین

MORE BYولی عالم شاہین

    حسن پر بوجھ ہوئے اس کے ہی وعدے اب تو

    ترک کر اے غم دل اپنے ارادے اب تو

    اس قدر عام ہوئی شہر میں خوں پیرہنی

    نظر آتے نہیں بے داغ لبادے اب تو

    تو ٹھہرتا نہیں میرے لیے پھر ضد کیسی

    قید اس ہم سفری کی بھی اٹھا دے اب تو

    پیڑ نے سائے کے حرفوں میں لکھا تھا جس کو

    ڈوبتے چاند وہ تحریر مٹا دے اب تو

    سوختہ لمحے تجھے بار سفر ہی ہوں گے

    راکھ بھی اپنے تعلق کی اڑا دے اب تو

    اشتہار اپنا لیے پھرتا ہوں قریہ قریہ

    کیا ہے قیمت مری یہ کوئی بتا دے اب تو

    خود کو پہنچائی ہے کیا کیا نہ اذیت میں نے

    کوئی شاہینؔ مجھے اس کی سزا دے اب تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے