Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن ان کا اپنے ذوق دید میں پاتا ہوں میں

علی منظور حیدرآبادی

حسن ان کا اپنے ذوق دید میں پاتا ہوں میں

علی منظور حیدرآبادی

MORE BYعلی منظور حیدرآبادی

    حسن ان کا اپنے ذوق دید میں پاتا ہوں میں

    سامنے ہو کر وہ چھپتے ہیں تڑپ جاتا ہوں میں

    عشرت جلوہ بھی ہو جائے جہاں حیرت زدہ

    اے خیال دوست اس منزل پہ گھبراتا ہوں میں

    دیکھتا ہوں اپنے غم خواروں کی جب بے دردیاں

    حسن بے پردہ کی رہ رہ کر قسم کھاتا ہوں میں

    انتظار اس کا ہے کتنا جاں گسل کیونکر کہوں

    خط میں جس کا نام ہی لکھ کر تڑپ جاتا ہوں میں

    کب سنبھلنے دے گی غش سے ان کی چشم برق پاش

    مژدہ بادائے بے خودی آتے ہیں وہ جاتا ہوں میں

    بے خیالی میں کبھی اپنی زبان حال سے

    خستہ حالی کے مزے ان کو بھی سمجھاتا ہوں میں

    آہ اب تک کی نہیں سیر بہارستان دل

    اک خیالی رو میں اے ہمدم بہا جاتا ہوں میں

    حیرت افزا ہے مرا عشق محبت آفریں

    خود ہی اب مضطر نہیں ان کو بھی تڑپاتا ہوں میں

    راستہ چھوڑ اے تغافل میرے گھر آتے ہیں وہ

    رہبری کر اے تمنا ان کے گھر جاتا ہوں میں

    حیرت مشق تصور کھو نہ دے مجھ کو کہیں

    سامنے اپنے تجھے اے دل نشیں پاتا ہوں میں

    لا رہی ہے ان کی چشم لطف عشرت کے پیام

    دیکھ اے منظورؔ اب کیسا نظر آتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے