Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن والے بزم میں انکار ہی کرتے رہے

درد فیض خان

حسن والے بزم میں انکار ہی کرتے رہے

درد فیض خان

MORE BYدرد فیض خان

    حسن والے بزم میں انکار ہی کرتے رہے

    عشق والے عشق کا اظہار ہی کرتے رہے

    جینا مرنا اپنا ہم دشوار ہی کرتے رہے

    ان کی ہر اک بات کا اقرار ہی کرتے رہے

    ہم کو دیکھو ہم انہیں پر ہو گئے دل سے فدا

    جو ہماری ذات کو مسمار ہی کرتے رہے

    تیرے دل میں کون ہے یہ تو کبھی پوچھا نہیں

    جان جاں ہم تو ترا دیدار ہی کرتے رہے

    ہم سدا چنتے رہے سب خار جن کی راہ سے

    وہ ہماری راہ کو پر خار ہی کرتے رہے

    میرے اپنوں نے کیا ہے مجھ پہ یہ کیسا ستم

    وہ مجھے اس پار سے اس پار ہی کرتے رہے

    کوئی بھی ان کے مرض کی لا نہیں پایا دوا

    وہ تو چارہ گر کو بھی بیمار ہی کرتے رہے

    چند لمحے بھی سکوں کے مل نہ پائے ان کے ساتھ

    فیضؔ کو وہ درد سے دو چار ہی کرتے رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے