Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حصول عظمت ماضی کا خواب رکھتے ہیں

شکیل ابن شرف

حصول عظمت ماضی کا خواب رکھتے ہیں

شکیل ابن شرف

MORE BYشکیل ابن شرف

    حصول عظمت ماضی کا خواب رکھتے ہیں

    کہاں ہم آج بھی اپنا جواب رکھتے ہیں

    جو حق عزیز و اقارب کا داب رکھتے ہیں

    وہی زمیں پہ بنائے عذاب رکھتے ہیں

    لویں تم اپنے چراغوں کی اپنے پاس رکھو

    ہم اپنے ساتھ کئی آفتاب رکھتے ہیں

    میرے کریم تری رحمتوں کے صدقے میں

    گناہ گار امید ثواب رکھتے ہیں

    خیال پرسش اعمال کا نہیں ہے انہیں

    جو زیر دستوں کو زیر عتاب رکھتے ہیں

    خیال یار غم روزگار فکر معاش

    ہم ایک جان کو کتنے عذاب رکھتے ہیں

    کب ان کے سامنے کام آئی اپنی لفاظی

    وہ ہر سوال کے سو سو جواب رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے