حصول بندگی زاہد اگر داغ جبیں تک ہے
حصول بندگی زاہد اگر داغ جبیں تک ہے
یہ تیری خود فریبی خود ترے حد یقیں تک ہے
کسی کا حسن خود رسوا ہوا ہے دونوں عالم میں
ہمارے عشق کی دنیا جہاں ہم ہیں وہیں تک ہے
عتاب آلودہ نظروں سے مجھے او دیکھنے والے
یہ میری زندگی تیری نگاہ واپسیں تک ہے
تصور بھی اسی کا یاد اس کی ہے خیال اس کا
کہ اس پہ دل ہی کیا قرباں مری جان حزیں تک ہے
اثرؔ اک دن سناؤں گا اسی کو حال دل اپنا
رسائی میری کعبہ تک نہیں کعبہ نشیں تک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.