Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو کا عالم ہے یہاں نالہ گروں کے ہوتے

جون ایلیا

ہو کا عالم ہے یہاں نالہ گروں کے ہوتے

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    ہو کا عالم ہے یہاں نالہ گروں کے ہوتے

    شہر خاموش ہے شوریدہ سروں کے ہوتے

    کیوں شکستہ ہے ترا رنگ متاع صد رنگ

    اور پھر اپنے ہی خونیں جگروں کے ہوتے

    کار فریاد و فغاں کس لیے موقوف ہوا

    تیرے کوچے میں ترے با ہنروں کے ہوتے

    کیا دوانوں نے ترے کوچ ہے بستی سے کیا

    ورنہ سنسان ہوں راہیں نگھروں کے ہوتے

    جز سزا اور ہو شاید کوئی مقصود ان کا

    جا کے زنداں میں جو رہتے ہیں گھروں کے ہوتے

    شہر کا کام ہوا فرط حفاظت سے تمام

    اور چھلنی ہوئے سینے سپروں کے ہوتے

    اپنے سودا زدگاں سے یہ کہا ہے اس نے

    چل کے اب آئیو پیروں پہ سروں کے ہوتے

    اب جو رشتوں میں بندھا ہوں تو کھلا ہے مجھ پر

    کب پرند اڑ نہیں پاتے ہیں پروں کے ہوتے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    جون ایلیا

    جون ایلیا

    مأخذ :
    • کتاب : shayad (Pg. 229)
    • Author : Jaun Ailiya
    • مطبع : Kitabi Duniya, Turkman Gate, Delhi (2008)
    • اشاعت : 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے