Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوں امن کا داغی کبھی شورش کا سبب ہوں

غلام حسین راز

ہوں امن کا داغی کبھی شورش کا سبب ہوں

غلام حسین راز

MORE BYغلام حسین راز

    ہوں امن کا داغی کبھی شورش کا سبب ہوں

    میں مسئلہ خود اپنے لئے غور طلب ہوں

    الطاف بہت ہیں مرے آزار بھی بے حد

    کہنے کو تو کہئے کہ فقط جنبش لب ہوں

    جب چاہوں گا تب چھین کے لے لوں گا مرا حق

    پھیلائے ہوئے دست طلب تب تھا نہ اب ہوں

    کردار کی عظمت ہوں قناعت ہے مرا نام

    نے دست گدائی ہوں نہ دامان طلب ہوں

    انسان ہوں حیرت سے تکیں جن و ملائک

    میں مہر و محبت ہوں کبھی قہر و غضب ہوں

    اک شغل ہے میرا جسے کہتے ہیں تفکر

    مصروف مشقت ہوں نہ آرام طلب ہوں

    فطرت مجھے دہرائے ازل سے تو ابد تک

    آغاز سحر ہونے کو ہوں آخر شب ہوں

    ہوتے ہیں مضامین و خیالات مرے پاس

    تنہا نہ مجھے جانئے میں بزم ادب ہوں

    حالات سے شکوہ نہ مقدر سے گلہ ہے

    اے رازؔ میں خود اپنی تباہی کا سبب ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے