ہوں غم آشنا آشنائے محبت
ہوں غم آشنا آشنائے محبت
دو عالم میں یوں جگمگائے محبت
ازل سے ہوئی ابتدائے محبت
ابد تک رہے گی بقائے محبت
محبت کے نغمے ہیں ان کے لبوں پر
بہت ہی حسیں ہے فضائے محبت
دل مضطرب پر گرائی تھی بجلی
قیامت تھی وہ اک ادائے محبت
ازل سے ابد تک چلا جا رہا ہے
جلوس شہیداں خدائے محبت
نہ فرقت کا یارا نہ قربت گوارا
نہ جانے ہے کیا مدعائے محبت
میرا دین و ایماں محبت محبت
بنائے محبت مٹائے محبت
تماشا بنے ہیں وہی دردؔ اکثر
بنے ہیں جو خود رہنمائے محبت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.