ہوں میں بھی وہی میرا مقابل بھی وہی ہے
ہوں میں بھی وہی میرا مقابل بھی وہی ہے
پتھر بھی وہی آئینۂ دل بھی وہی ہے
مجبور ہوں میں آب و ہوا ہے مری مختار
جو لالہ و گل کی ہے مری گل بھی وہی ہے
جیسے وہ کسی آئنہ خانہ میں مکیں ہو
پیکر بھی وہی عکس وہی ظل بھی وہی ہے
یہ خواب کا عالم ہے کہ لمحات ہیں ساکت
میں اب بھی وہیں بیٹھا ہوں محفل بھی وہی ہے
کس فکر میں ہو گھر کی طرف لوٹ بھی جاؤ
جو نقطۂ آغاز ہے منزل بھی وہی ہے
جس نے مجھے پرواز یہ آمادہ کیا تھا
کیا کیجے کہ اب راہ میں حائل بھی وہی ہے
شاہدؔ ہیں ابھی کہر کے بادل جو کبھی تھے
اور برف کی سینے پہ ابھی سل بھی وہی ہے
- کتاب : Subh-e-safar (Pg. 46)
- Author : Saleem Shahid
- مطبع : Ham asr, Lahore (1971)
- اشاعت : 1971
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.