حور ہو یا کوئی پری ہو تم
حور ہو یا کوئی پری ہو تم
کیسے دل میں اتر گئی ہو تم
تیری آنکھوں میں نیلے دریا ہیں
میرے خوابوں کی جل پری ہو تم
زندگی بھی تو عارضی ٹھہری
کیسے کہہ دوں کہ زندگی ہو تم
تم مری نظم ہو تخیل ہو
میری اردو ہو شاعری ہو تم
دیکھ جگنو بھی تم سے جلتے ہیں
چاند نگری کی چاندنی ہو تم
آئنہ خانہ بن گئی آنکھیں
سامنے ہو بہ ہو کھڑی ہو تم
مجھ سے گویائی چھن گئی میری
جب سے پتھر کی بن گئی ہو تم
آخری بار دیکھ لوں تم کو
کیا پلٹ کر بھی دیکھتی ہو تم
آج دل نے تمہیں بہت ڈھونڈا
ایسے لگتا ہے جا چکی ہو تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.