Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حور و قصور سے نہ بہشت بریں سے ہے

خاور رضوی

حور و قصور سے نہ بہشت بریں سے ہے

خاور رضوی

MORE BYخاور رضوی

    حور و قصور سے نہ بہشت بریں سے ہے

    نازاں ہوں میں کہ میرا تعلق زمیں سے ہے

    وقف فروغ رنگ‌ نظر اور دل بضد

    پیراہن حیات دریدہ کہیں سے ہے

    سجدوں کی ضو نہیں ہے تو زخموں کے پھول ہیں

    باقی کوئی تو سنگ کا رشتہ جبیں سے ہے

    کیا ذکر‌ بے رخی کہ یہ شیوہ ہے حسن کا

    شکوہ مجھے تری نگۂ اولیں سے ہے

    میں تیرا بانکپن ہوں مجھے ہاتھ سے نہ کھو

    انگشتری کی زینت‌ و قیمت نگیں سے ہے

    دھول اڑ رہی ہے دیدۂ خوننابہ بار میں

    قائم اب اشک غم کا بھرم آستیں سے ہے

    ہم بھاگتے پھریں یہ مروت سے ہے بعید

    جب گردش جہاں کو عقیدت ہمیں سے ہے

    آشوب روزگار نے یہ حال کر دیا

    باتیں کہیں کی ہیں تو حوالہ کہیں سے ہے

    خاورؔ کسی بھی رشتے کو حاصل نہیں ثبات

    جز رشتۂ وفا جو دم واپسیں سے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے