Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حور پریوں کے جمال انگار پہ آنے لگے

کوثر تسنیم سپولی

حور پریوں کے جمال انگار پہ آنے لگے

کوثر تسنیم سپولی

MORE BYکوثر تسنیم سپولی

    حور پریوں کے جمال انگار پہ آنے لگے

    جب مرے محبوب کچھ سنگار پہ آنے لگے

    گیلے گیلے ہو رہے تھے ہونٹ میرے دفعتاً

    جب پسینے یار کے رخسار پہ آنے لگے

    پھر مرے سر قتل کا الزام آنے والا ہے

    پھر سے کچھ داغ لہو تلوار پہ آنے لگے

    میرے سر کے بال کی قیمت جو دے سکتے نہیں

    وہ بھی میری قیمت دستار پہ آنے لگے

    غرق رہنا تھا جنہیں گمنامیوں کے بحر میں

    وہ بھی دیکھو سرخیٔ اخبار پہ آنے لگے

    تھی جنہیں انکار الفت اور نفرت عشق سے

    کیوں نہ جانے وہ بھی راہ پیار پہ آنے لگے

    میں نے معیار غزل جن کو بتایا تھا کبھی

    میری غزلوں کے وہی معیار پہ آنے لگے

    دشمنوں کی روح بھی تسنیمؔ تھر تھر کانپ اٹھی

    جب ہمارے نوجواں یلغار پہ آنے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے