Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حضور ایسے نہ کیجئے کوئی مر گیا تو

محمد فیاض حسرت

حضور ایسے نہ کیجئے کوئی مر گیا تو

محمد فیاض حسرت

MORE BYمحمد فیاض حسرت

    حضور ایسے نہ کیجئے کوئی مر گیا تو

    بلا کا یہ وقت تم پہ آ کے ٹھہر گیا تو

    یہ فکر مجھ کو نہیں کہ خورشید منہ کو آوے

    یہ فکر مجھ کو کہ تیرے دل میں اتر گیا تو

    میں ترک مے تو کیے ہوئے ہوں پہ سوچتا ہوں

    کہ پیر مے میرے سامنے سے گزر گیا تو

    میں منتظر آپ کا رہوں گا پھر آئیے گا

    کروں میں کیسے یقیں کہیں میں بھی مر گیا تو

    میں کھل کے جیتا نہیں جیوں بھی بھلا میں کیسے

    کہیں اگر جینے سے مرا بھی جی بھر گیا تو

    ستارے کیا ہیں میں آسماں ہی لیے پھر آؤں

    گماں یہ گزرے کہیں وہ کافر مکر گیا تو

    وہ میرے حق میں گواہی دینے تو آ گیا ہے

    ڈرا ہوں سچ کہنے سے کہیں وہ بھی ڈر گیا تو

    تمہیں بھی حسرتؔ کی حالت حال پر نہیں رنج

    غموں کا سیلاب سمت چھوڑے ادھر گیا تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے