ابن آدم تری توقیر میں رکھا گیا ہوں
ابن آدم تری توقیر میں رکھا گیا ہوں
ہوں وہی زخم جو شمشیر میں رکھا گیا ہوں
میرا کردار عیاں ہونا ہے دنیا پہ ابھی
میں ابھی خواب ہوں تعبیر میں رکھا گیا ہوں
میری وحشت سے زمانے کو بڑا خطرہ ہے
اس لئے قید میں زنجیر میں رکھا گیا ہوں
تجھ سے شرمندہ ہوں تو نے ہے بہت جھیلا مجھے
غم کی صورت تری تقدیر میں رکھا گیا ہوں
ختم ہونی ہے محبت کی رسالت مجھ پر
میں کہ تقدیم ہوں تاخیر میں رکھا گیا ہوں
چشم مادر ہے کوئی گریہ کناں میرے لئے
وہ گلا ہوں جو کسی تیر میں رکھا گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.