عبرتوں کے ہر اک بیان میں ہوں
عبرتوں کے ہر اک بیان میں ہوں
درد کی ساری داستان میں ہوں
ہر قدم گردشیں ہیں تیرا نصیب
میں بھی ہر سانس امتحان میں ہوں
خود نشانہ ہوں اور شکار بھی خود
تیر ہوں اور ابھی کمان میں ہوں
میرا حافظ بڑا محافظ ہے
حضرت عشق کی امان میں ہوں
وہ خرابہ جو تو نے چھوڑ دیا
میں ابھی تک اسی مکان میں ہوں
سب فرشتے ہیں میرے چاروں طرف
میں زمیں پر یا آسمان میں ہوں
میرا عزم سفر سلامت ہے
دھوپ میں ہوں کہ سائبان میں ہوں
سرحدیں چھو کے لوٹ آتا ہوں
حق و باطل کے درمیان میں ہوں
دشمنوں کے حد یقین سے دور
دوستوں کے ہر اک گمان میں ہوں
حرف حق تیری جستجو بن کر
میں سوالوں کے ہر نشان میں ہوں
کل تلک تھا سراپا ضبط و سکوت
آج ہر ایک کی زبان میں ہوں
چند خوش نام حافظوں کے سوا
میں صف یاد رفتگان میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.