Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عبرتوں کے واسطے در در بھٹکتا رہ گیا

سعید احسن

عبرتوں کے واسطے در در بھٹکتا رہ گیا

سعید احسن

MORE BYسعید احسن

    عبرتوں کے واسطے در در بھٹکتا رہ گیا

    خاندانی شان کے ہاتھوں میں کاسہ رہ گیا

    سب کے ارمانوں کا سورج جگمگا اٹھا مگر

    اک مری قسمت کا گردش میں ستارہ رہ گیا

    گھر کی اینٹیں بک گئیں اسباب و زیور بک گئے

    ہے خدا کا شکر ہمت کا اثاثہ رہ گیا

    کوششیں موجوں سے لڑتے لڑتے تھک کر سو گئیں

    ڈوبنے والے کی آنکھوں میں کنارہ رہ گیا

    آنکھ میں جتنے تھے آنسو دھیرے دھیرے بہہ گئے

    دل کا جو بھی زخم تھا تازہ کا تازہ رہ گیا

    بے ضمیروں کے شکم کو رزق کی قلت نہ تھی

    بس انا کے سامنے فاقہ ہی فاقہ رہ گیا

    ساری قدریں وقت کی آندھی اڑا کر لے گئی

    نسل نو کے روبرو ماضی کا خاکہ رہ گیا

    روح رخصت ہو گئی سب رشتے ناطے چھوڑ کر

    رہ گیا بس جسم کا خالی لفافہ رہ گیا

    رفتہ رفتہ مٹ گئے احسنؔ سبھی دل کش نقوش

    بس غبار وقت کا چہرے پہ غازہ رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے