Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادھر بھی آئیں کبھی دھوپ کے ستائے ہوئے

رحمان خاور

ادھر بھی آئیں کبھی دھوپ کے ستائے ہوئے

رحمان خاور

MORE BYرحمان خاور

    ادھر بھی آئیں کبھی دھوپ کے ستائے ہوئے

    شجر کھڑے ہیں سر راہ سر جھکائے ہوئے

    کچھ اور بات کرو گردش جہاں کے سوا

    نہ واقعات سناؤ سنے سنائے ہوئے

    زمیں پہ ڈھیر کئے دوپہر کے سورج نے

    تمام پھول شب ماہ کے کھلائے ہوئے

    دھواں دھواں ہیں وہ چہرے بھی اب نہ جانے کیوں

    مرے لیے تھے کبھی جن پہ رنگ آئے ہوئے

    کچھ اور ہو کہ نہ ہو زاد راہ منزل شب

    سحر کے خواب تو آنکھوں میں ہیں سجائے ہوئے

    کھلی فضا سے کوئی واسطہ نہ تھا جب تک

    ہم اپنے آپ میں خود کو رہے چھپائے ہوئے

    ہوا کی زد پہ جب آئے تو بجھ گئے خاورؔ

    وہ سب چراغ جو میرے نہ تھے جلائے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے