ادھر ہم پر بھی روز و شب گراں ہیں
ادھر ہم پر بھی روز و شب گراں ہیں
تمہارے ساتھ بھی مجبوریاں ہیں
نظر آتی نہیں ہیں کم نظر کو
سرابوں کے جگر میں ندیاں ہیں
نہ سمجھو رہزنو ہم کو اکیلا
ہمارے ساتھ بے سامانیاں ہیں
کبھی ہم رہرو راہ وفا تھے
مگر اب سوچتے ہیں خود کہاں ہیں
دل تنہا ہے اک ویراں جزیرہ
لہو کی ہر طرف موجیں رواں ہیں
کوئی کیونکر ہمارا بھید جانے
کہ خود ہی راز ہیں خود رازداں ہیں
نہ پہنچے گا ہمیں دشت تپیدہ
جو ہیں آتش بپا شعلہ بجاں ہیں
شمیمؔ اظہار غم کرنے سے حاصل
یہاں تم سے کسے ہمدردیاں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.