ادھر رہا ہوں ادھر رہا ہوں
کہیں نہیں ہوں مگر رہا ہوں
یہ کیسی آواز آ رہی ہے
یہ کس جگہ سے گزر رہا ہوں
یہ کیسا خدشہ لگا ہوا ہے
یہ کون ہے کس سے ڈر رہا ہوں
ہزاروں سورج بجھے پڑے ہیں
میں اپنے اندر اتر رہا ہوں
لہو کی بو سونگھتے ہیں کتے
ہوا پہ الزام دھر رہا ہوں
کہاں چھپے ہو بتاؤ علویؔ
تلاش برسوں سے کر رہا ہوں
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 60)
- Author :محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.