Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادھر تو ہم جان کھو رہے ہیں ادھر وہ الفت سے رو رہے ہیں

میر محمد سلطان عاقل

ادھر تو ہم جان کھو رہے ہیں ادھر وہ الفت سے رو رہے ہیں

میر محمد سلطان عاقل

MORE BYمیر محمد سلطان عاقل

    ادھر تو ہم جان کھو رہے ہیں ادھر وہ الفت سے رو رہے ہیں

    کدورتیں عمر بھر کی دل سے وہ آج اشکوں میں دھو رہے ہیں

    نہ باز رکھ ہم کو رونے سے تو گریں جو اشکوں کے دانے بہتر

    یہ کشت حسرت میں اپنی ہمدم امید کا تخم بو رہے ہیں

    ادھر ترقی خیال کو ہے ادھر ترقی جمال کو ہے

    وہاں تو مد نظر ہے سرمہ یہاں تصور میں رو رہے ہیں

    جہاں ہوا طفل کوئی پیدا کہا یہ ماں نے ابوالبشر کی

    مری بھی آغوش ہے کشادہ عبث یہ سامان ہو رہے ہیں

    کیا ہے بے جرم قتل مجھ کو ہجوم اغیار و آشنا میں

    اور اس پہ دیکھو ڈھٹائی اشکوں سے دامن اپنا بھگو رہے ہیں

    نہ پوچھو کچھ معصیت کا عالم فرشتو ہم کیا کہ تم نے بچتے

    حقیقت اس کی انہیں سے پوچھو سرائے دنیا میں جو رہے ہیں

    خبر وصال عدو کی سن کر وصال کے معنی سوچتے ہیں

    انہیں کو واں کچھ نہیں ہے شادی کہ خوش یہاں ہم بھی ہو رہے ہیں

    گلہ عبث ان سے کیجے عاقلؔ کیا ہے قسمت نے ان کو غافل

    جو در پہ جا کر پکارا میں نے تو بولے کہہ دو کہ سو رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے