ادھر ادھر کے حوالوں سے مت ڈراؤ مجھے
ادھر ادھر کے حوالوں سے مت ڈراؤ مجھے
سڑک پہ آؤ سمندر میں آزماؤ مجھے
مرا وجود اگر راستے میں حائل ہے
تم اپنی راہ نکالو پھلانگ جاؤ مجھے
سوائے میرے نہیں کوئی جارحانہ قدم
میں اک حقیر پیادہ سہی بڑھاؤ مجھے
اسی میں میری تمہاری نجات مضمر ہے
کہ میں بناؤں تمہیں اور تم مٹاؤ مجھے
گزرنے والا ہر اک لمحہ میرا قاتل ہے
خدا کے واسطے مارو اسے بچاؤ مجھے
جمی ہوئی ہیں مری لاش پر نگاہیں کیوں
میں کوئی آخری خواہش نہیں دباؤ مجھے
خوشی مناتے ہو کہتے ہو مجھ کو عید نشاطؔ
مگر میں خون کی ہولی بھی ہوں جلاؤ مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.