Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایمائے غزل کرتی ہیں موسم کی ادائیں

شان الحق حقی

ایمائے غزل کرتی ہیں موسم کی ادائیں

شان الحق حقی

MORE BYشان الحق حقی

    ایمائے غزل کرتی ہیں موسم کی ادائیں

    اک موج ترنم کی ہوس میں ہیں فضائیں

    نغموں کی زباں میں کوئی سمجھے تو بتائیں

    کیا چیز ہے یہ طرز یہ طرحیں یہ ادائیں

    روکے نہ گئے سینۂ خارا سے وہ طوفاں

    ہیں جن کو کناروں میں لئے ننگ قبائیں

    آئینے سے ہوتی ہیں صلاحیں کہ کسی کو

    جب خوب مٹانا ہو تو کس طرح مٹائیں

    ایسی ہی ترے شہر میں ہوتی ہے مروت

    ایسی ہی مرے دیس میں ہوتی ہیں وفائیں

    دیکھے کوئی افلاک کا یہ جوش تباہی

    تنکے کو ڈرنا ہو تو طوفان اٹھائیں

    ٹھہرا ہوں اسی بات پہ میں لائق تعزیر

    جس بات پہ بخشی گئیں اوروں کی خطائیں

    دیوانوں کو دنیا سے الجھنے کی کہاں تاب

    فرصت ہو تو اک اور ہی دنیا نہ بنائیں

    یہ کون سے زنداں کی گرائی گئی دیوار

    یہ کون سی تعمیر کی اٹھتی ہیں بنائیں

    اے مسکن خوبان زماں شہر عزیزاں

    ہم بھی کبھی بکنے ترے بازار میں آئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے