Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایماں کے بھروسے پر دریا میں اتر جانا

احمد ارسلان

ایماں کے بھروسے پر دریا میں اتر جانا

احمد ارسلان

MORE BYاحمد ارسلان

    ایماں کے بھروسے پر دریا میں اتر جانا

    تو بحر حوادث سے یک لخت ابھر جانا

    جس راہ پہ پھیلا ہو نفرت کا اندھیرا تم

    الفت کی ضیا لے کر اس رہ سے گزر جانا

    گھر میرے چلے آئے وہ خود ہی اچانک سے

    کہتے ہیں اسی کو تو قسمت کا سنور جانا

    شاعر میں نہیں لیکن صحبت کا اثر ہے یہ

    جب شعر ہوا کوئی فیضان نظر جانا

    میخانے سے پی کر بھی لوٹا ہے سلیقے سے

    معلوم تھا اس کو اب جانا ہے تو گھر جانا

    ہم سچ کو کہیں گے سچ فطرت یہ ہماری ہے

    ظالم سے ہمیں ہرگز آتا نہیں ڈر جانا

    ابا کی نصیحت پر کرتا ہوں عمل ہر دم

    اس ایک عمل سے ہی سیکھا ہے نکھر جانا

    مصروف اگر ہو تم بے کار نہیں میں بھی

    اس غم سے تو بہتر ہے آوارہ ہی مر جانا

    برسات کا خدشہ ہے بجلی نہ کہیں گر جائے

    جاتے ہو کہاں احمدؔ کچھ دیر ٹھہر جانا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے