ایمان کی دولت لٹتی ہے قربان جوانی ہوتی ہے
ایمان کی دولت لٹتی ہے قربان جوانی ہوتی ہے
مرزا غلام عباس زاہر حیدری
MORE BYمرزا غلام عباس زاہر حیدری
ایمان کی دولت لٹتی ہے قربان جوانی ہوتی ہے
جب عشق و محبت میں باہم پیغام رسانی ہوتی ہے
ہر برگ گل نو رستہ کو جس رخ سے اٹھا کر بھی دیکھو
میرے ہی دل خوں گشتہ کی تحریر کہانی ہوتی ہے
معصوم نگاہوں میں ان کی ہلکا سا تبسم ہوتا ہے
دنیائے تمنا میں میری جب آگ لگانی ہوتی ہے
ممکن ہی نہیں دل تھام کے تم مجبور کرم ہو کر نہ رہو
وہ میری کہانی ہوتی ہے جو میری زبانی ہوتی ہے
آغاز ہی جس کا اے ظاہرؔ انجام فراموشی نکلے
کیا ایسی جوانی کا کرنا جو خود بھی دوانی ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.