اجازت دے کہ اپنی داستان غم بیاں کر لیں
اجازت دے کہ اپنی داستان غم بیاں کر لیں
ترے احساس اور اپنی زباں کا امتحاں کر لیں
حیات جاوداں بھی عشق میں برباد کر لیں گے
متاع ہستی فانی تو پہلے رائیگاں کر لیں
یہ سازش کر رہے ہیں چند تنکے آشیانے کے
کہ بجلی کو کسی صورت اسیر آشیاں کر لیں
شب غم اے تصور ان کو مجبور تبسم کر
مرتب اس اجالے میں ہم اپنی داستاں کر لیں
ٹھکانا ہو کہاں سیمابؔ پھر ناز آفرینی کا
اگر ہم اپنے دل کو بے نیاز دو جہاں کر لیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 246)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.