اک آگ سی سینے میں دن رات سلگتی ہے
اک آگ سی سینے میں دن رات سلگتی ہے
آ جائے کوئی ساون خواہش یہ مچلتی ہے
شبنم کی حقیقت کیا شب بھر کی کہانی ہے
اڑ جاتے ہیں پل بھر میں جب دھوپ نکلتی ہے
اس بوند کی عظمت کو کیا اہل ستم جانیں
اک بوند جو آنسو کی آنکھوں سے ٹپکتی ہے
جل جاتے ہیں پروانے معصوم سی چاہت میں
یہ دیکھ کے شمع بھی چپ چاپ سسکتی ہے
منہ زور ہوائیں بھی کیا اس کا بگاڑیں گی
رہتی ہے سلامت وہ جو شاخ لچکتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.