اک آپ کا یوں جانا مجھے کیا ہی لگ گیا
اک آپ کا یوں جانا مجھے کیا ہی لگ گیا
جو زخم سوکھنا تھا وہ گہرا ہی لگ گیا
یہ بے رخی دکھانے کو لائن میں خوب تھے
میں خاص تھا سو داؤ بھی میرا ہی لگ گیا
اب کیا گلہ کریں جو ہوئے ہیں ذلیل روز
جب شيرنی کے منہ یہ خوں تازہ ہی لگ گیا
ہاں روشنی کی آرزو تو ہر کوئی کرے
پر جب بھی میں نے چاہا تو کہرہ ہی لگ گیا
جب سے چلا گیا ہے وہ مجھ کو یوں چھوڑ کے
اس زندگی میں جیسے کہ نقطہ ہی لگ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.