Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک آس تو ہے کوئی سہارا نہیں تو کیا

محسن زیدی

اک آس تو ہے کوئی سہارا نہیں تو کیا

محسن زیدی

MORE BYمحسن زیدی

    اک آس تو ہے کوئی سہارا نہیں تو کیا

    رستے میں کچھ شجر تو ہیں سایہ نہیں تو کیا

    رہتا ہے کوئی شخص مرے دل کے آس پاس

    میں نے اسے قریب سے دیکھا نہیں تو کیا

    تو ہی بتا کہ چاہیں تجھے اور کس طرح

    یہ تیری جستجو یہ تمنا نہیں تو کیا

    ہم دور دور رہ کے بھی چلتے رہے ہیں ساتھ

    ہم نے قدم قدم سے ملایا نہیں تو کیا

    ریگ رواں کی طرح ہیں سارے تعلقات

    تم نے کسی کا ساتھ نبھایا نہیں تو کیا

    ویسے ہمیں تو پیاس میں دریا کی تھی تلاش

    اب یہ سراب ہی سہی دریا نہیں تو کیا

    سوچا بھی تم نے دشت چمن کیسے بن گیا

    محنت کا یہ عرق یہ پسینا نہیں تو کیا

    محسنؔ مری نگاہ کو اچھا لگا وہی

    دنیا کی وہ نظر میں جو اچھا نہیں تو کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے