اک عہد کی صورت ہے کہ پیمان کی صورت
اک عہد کی صورت ہے کہ پیمان کی صورت
تو دل میں بسا رہتا ہے ایمان کی صورت
لکھتی ہوں ہر اک بات گزرتی ہے جو دل پہ
بن جائے گی اک روز یہ دیوان کی صورت
ٹوٹا ہے ابھی تک نہ ہی ٹوٹے گا کبھی بھی
رکھتی ہوں تجھے ساتھ میں اک مان کی صورت
اب بن کے یقیں دل میں سمٹ آیا ہے میرے
آغاز میں لگتا تھا جو امکان کی صورت
آؤ تو ذرا باغ میں مل کر انہیں دیکھیں
آئے ہیں پرندے یہاں مہمان کی صورت
اے چارہ گرو آؤ میرے سامنے آؤ
دیکھو تو ذرا بے سر و سامان کی صورت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.