اک عجب وحشت سے دل سینوں میں بے کل ہو گئے
اک عجب وحشت سے دل سینوں میں بے کل ہو گئے
چاند کیا نکلا خوشی سے لوگ پاگل ہو گئے
دھوپ سے سہمے پرندوں کو اماں ملتی نہیں
سختئ مہر خزاں سے خشک جنگل ہو گئے
راہ میں چھاؤں ذرا سی کر گئی مجھ کو خراب
دو گھڑی رکنے سے میرے پاؤں بوجھل ہو گئے
اب تو بھرتا ہی نہیں بے آب آئینوں میں رنگ
کون سے منظر مری آنکھوں سے اوجھل ہو گئے
بے حسی آخر نکل آئی مرے غم کا علاج
برف رکھنے سے مرے گھاؤ سبھی شل ہو گئے
کیا بتاؤں بد گماں دل میں تمناؤں کا حال
اس زمین شور میں سب پیڑ بے پھل ہو گئے
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 163)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.