اک اجنبی ہے مرا اس سے واسطہ بھی نہیں
اک اجنبی ہے مرا اس سے واسطہ بھی نہیں
مگر یہ کیا کہ کسی لمحے بھولتا بھی نہیں
فراق یار کا احساس ڈس رہا ہے مجھے
میں سو بھی سکتا نہیں اور جاگتا بھی نہیں
تمہاری پیاس بجھانے کو خار زار جنوں
ہمارے پاؤں کے تلووں میں آبلہ بھی نہیں
بجا کہ آپ کے شایاں نہیں ہے ذات مری
بصد خلوص جو دیکھو تو پھر برا بھی نہیں
کہیں پہ رات بھی روشن ہوئی ہے دن کی طرح
کہیں پہ دن ہے مگر ان کی رات سا بھی نہیں
بھلا ہوا کہ سر بزم ملاقات نہ ہوئی
انہیں میں دیکھ سکوں اتنا حوصلہ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.