اک عکس دل کے تٹ سے بے اختیار پھوٹے
اک عکس دل کے تٹ سے بے اختیار پھوٹے
جب چاند اس نگر کی جھیلوں کے پار پھوٹے
صدقہ اتارنے کو تیرے مدھر نین کا
ابھرے کئی ستارے غنچے ہزار پھوٹے
وہ اور میں ندی کے نغموں پہ بہتی ناؤ
ناؤ میں اس کے مکھ سے اجلا نکھار پھوٹے
کانوں میں اب بھی کھنکیں گجرے ترے گجردم
اس گھر سے جب دھوئیں کا نیلا غبار پھوٹے
مجھ کو جھلا رہے ہیں گیتوں کے جھولنے میں
نغمے جو پائلوں کے سپنوں کے دوار پھوٹے
اس سانولے بدن پر مہکیں خنک سویرے
ان مست انکھڑیوں سے رنگوں کی پھوار پھوٹے
مت رو پھر آؤں گا میں پربت پہ تجھ سے ملنے
جب برف زار پگھلے جب آبشار پھوٹے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 513)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.