اک اندھی دوڑ تھی اکتا گیا تھا
میں خود ہی صف سے باہر آ گیا تھا
نہ دل بازار میں اس کا لگا پھر
جسے گھر کا پتا یاد آ گیا تھا
فقط اب ریت کی چادر بچھی ہے
سنا ہے اس طرف دریا گیا تھا
اسی نے راہ دکھلائی جہاں کو
جو اپنی راہ پر تنہا گیا تھا
مجھے جلنا پڑا مجبور ہو کر
اندھیرا اس قدر گہرا گیا تھا
کوئی تصویر اشکوں سے بنا کر
فصیل شہر پر چپکا گیا تھا
سمجھ آخر میں آیا واہمہ تھا
جو کچھ اب تک سنا سمجھا گیا تھا
- کتاب : Khwab Patthar Ho Gaye (Pg. 42)
- Author : Manish Shukla
- مطبع : Skylark House of Publications, 52 Shiv Vihar, Sector-1, Jankipuram, Lucknow-21 (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.