اک اشک سر شوخیٔ رخسار میں گم ہے
اک اشک سر شوخیٔ رخسار میں گم ہے
آئینہ بھی اس حسن کے اسرار میں گم ہے
کوئی تو زمیں زر کا پجاری ہے مرے دوست
اور کوئی یہاں اپنے ہی گھر بار میں گم ہے
اپنوں کے رویوں نے جسے توڑ دیا تھا
وہ شخص کسی محفل اغیار میں گم ہے
پایا تو سکھا دے گا مجھے شعلہ بیانی
وہ حرف جو اس سینۂ کہسار میں غم ہے
کہتا ہے ترے سر کی سفیدی میں چھپا دکھ
اک شہر بتاں وقت کی دیوار میں گم ہے
کچھ درد نمایاں ہے کہانی میں امینؔ اور
کچھ درد ابھی دست قلمکار میں گم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.