اک باغبان بلبل گل زار بیچ کر
اک باغبان بلبل گل زار بیچ کر
خطرے میں پڑ گیا ہے طرف دار بیچ کر
ممکن ہے کچھ بھی دوستوں بازار عشق میں
دیکھیں گے خود کو ہم یہاں اک بار بیچ کر
باتوں میں اس کی پھر کوئی تاثیر کیسے ہو
جو دے رہا ہے مشورہ کردار بیچ کر
ہارا نہیں وہ شخص محبت کی جنگ میں
جس نے لڑی ہے جنگ یہ تلوار بیچ کر
کیسے سکوں ملے نہ ہمیں بزم غیر میں
بیٹھے ہیں ہم یہاں دل افگار بیچ کر
اوقات اس کی کچھ نہیں میری نگاہ میں
بیٹھا ہے جو عروج پہ معیار بیچ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.