اک بار دیکھ لوں تو ستاتا ہے آئنہ
اک بار دیکھ لوں تو ستاتا ہے آئنہ
بیتے دنوں کی یاد دلاتا ہے آئنہ
بد صورتی پہ اپنی ترس کیوں نہ آئے گا
جب بار بار کوئی دکھاتا ہے آئنہ
ہر کوئی اس ہنر ث تو واقف نہیں مگر
بد صورتوں کا بوجھ اٹھاتا ہے آئنہ
انساں کی صحبتوں نے اسے بھی سکھا دیا
چہروں پہ خوب چہرے چڑھاتا ہے آئنہ
جو داغ میرے چہرے پہ تھے ہی نہیں کبھی
اکثر وہ داغ مجھ کو دکھاتا ہے آئنہ
سچ پوچھئے تو چہروں پہ لکھا نہیں ہے کچھ
اپنے ہی دل کی بات بتاتا ہے آئنہ
اس وقت کائنات کا عالم نہ پوچھئے
جب پتھروں سے آنکھ ملاتا ہے آئنہ
باطن کی کچھ خبر ہے نہ ظاہر پہ کچھ عیاں
کچھ راز اس طرح بھی چھپاتا ہے آئنہ
محفل میں سب سے آنکھیں چراتا ہے گو ضیاؔ
تنہائیوں میں ساتھ نبھاتا ہے آئنہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.