Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک بار جو ملا تھا تو کھویا نہیں گیا

فیصل طفیل

اک بار جو ملا تھا تو کھویا نہیں گیا

فیصل طفیل

MORE BYفیصل طفیل

    اک بار جو ملا تھا تو کھویا نہیں گیا

    اس طرح وہ گیا ہے کہ گویا نہیں گیا

    کل رات تیری یاد تھی کمرے میں یا کہ تو

    اس درجہ روشنی تھی کہ سویا نہیں گیا

    مجھ کو یہ اعتراف ہے کہ ناتواں ہوں میں

    مجھ سے مرا وجود بھی ڈھویا نہیں گیا

    آنسو ٹھہر گئے ہیں مرے اس کے گال پر

    شبنم سے اس گلاب کو دھویا نہیں گیا

    پھر میں نے قہقہے کا سہارا لیا ہے آج

    دکھ اس قدر زیادہ تھا رویا نہیں گیا

    وہ لطف عشق ہو کہ ستم ہائے روزگار

    مجھ کو کسی لڑی میں پرویا نہیں گیا

    پھر کس ثمر کی تم ہو تمنا لیے ہوئے

    گر خود کو بھی زمین میں بویا نہیں گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے