اک بات مکمل تھی تو اک بات ادھوری
اک بات مکمل تھی تو اک بات ادھوری
تھا ہجر تو پورا ہی ملاقات ادھوری
بن تیرے ہیں تہوار بھی سب میرے ادھورے
ہے عید بھی پھیکی سی تو شبرات ادھوری
جاتے ہوئے اس کھیل کو انجام تو دیتے
رخصت ہوئے تم چھوڑ کے پھر مات ادھوری
چھیڑا تھا اگر قصہ تو پھر پورا سناتے
رہنے دی کہانی بھی تو اس رات ادھوری
جب زخم لگائے تھے چھڑک جاتے نمک بھی
دی تم نے تو ہے مجھ کو یہ سوغات ادھوری
جیون جو دیا پھر سے مقدر بھی بدلتے
ہیں تیری مسیحا یہ کرامات ادھوری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.