اک برگ برگ دن کی خبر چاہئے مجھے
اک برگ برگ دن کی خبر چاہئے مجھے
میں شاخ شب زدہ ہوں سحر چاہئے مجھے
میری طلب دہکتے الاؤ نہ تھے کبھی
انبار خس ہوں ایک شرر چاہئے مجھے
کب تک سلگتی ریت پہ بے حس پڑا رہوں
اس گل زمیں کی سمت سفر چاہئے مجھے
سو بار جسم و جاں کو بنانا پڑا سوال
اس تجربے سے اب تو حذر چاہئے مجھے
وہ ربط دوستی جسے پائندہ کہہ سکیں
ملتی نہیں یہ چیز مگر چاہئے مجھے
مضمون آگہی ہوں بیاں چاہتا ہوں میں
افسون بے اثر ہوں اثر چاہئے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.