Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک بٹا دو کو کروں کیوں نہ رقم دو بٹا چار

وقار حلم سید نگلوی

اک بٹا دو کو کروں کیوں نہ رقم دو بٹا چار

وقار حلم سید نگلوی

MORE BYوقار حلم سید نگلوی

    اک بٹا دو کو کروں کیوں نہ رقم دو بٹا چار

    اس غزل پر ہے قوافی کا کرم دو بٹا چار

    شعلۂ گل سے چمن میں کہیں لگ جائے نہ آگ

    اب تو شبنم بھی نظر آتی ہے نم دو بٹا چار

    کون کہتا ہے کہ جنگل میں نہیں شیر کو غم

    میں نے ضیغم میں ملا دیکھا ہے غم دو بٹا چار

    اس کے سینے سے لگے بیٹھے ہیں زخموں کے سبب

    دیکھو مرہم میں نظر آتے ہیں ہم دو بٹا چار

    قاسم نار و جناں کی ہے محبت دل میں

    ہو گیا حصہ جہنم کا تو نم دو بٹا چار

    موسم گل کی قسم کھا نہ خدارا بلبل

    دیکھ موسم میں ملا رہتا ہے سم دو بٹا چار

    دل لئے پھرتا ہے تصویر بتاں کا البم

    پھٹ نہ جائے یہ کہیں اس میں ہے بم دو بٹا چار

    صورت بد رو ہلال آئی نظر ان کی جبیں

    زلفیں لہرائیں ہیں کھا کھا کے جو خم دو بٹا چار

    وعدے ہمدم کے رہیں کیوں نہ ادھورے اے وقارؔ

    اس میں لو خود ہی نظر آتا ہے دم دو بٹا چار

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے