Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک بے نام سی کھوج ہے دل کو جس کے اثر میں رہتے ہیں

شبنم شکیل

اک بے نام سی کھوج ہے دل کو جس کے اثر میں رہتے ہیں

شبنم شکیل

MORE BYشبنم شکیل

    اک بے نام سی کھوج ہے دل کو جس کے اثر میں رہتے ہیں

    ہم کاغذ کی ناؤ بنا کر روز سفر میں رہتے ہیں

    ہونے اور نہ ہونے کا اک برزخ ہے ہم جس میں ہیں

    جس میں شام گھلی رہتی ہے ایسی سحر میں رہتے ہیں

    اپنا تو اب اس دنیا سے کچھ ایسا ہی ناتا ہے

    جیسے نیند میں چلنے والے خواب نگر میں رہتے ہیں

    پستی اور بلندی کیا اب اپنے خواب ہیولے بھی

    گرد کی صورت اڑتے ہیں اور راہ گزر میں رہتے ہیں

    نیند نگر میں جا کر حور سے پہروں باتیں ہوتی ہیں

    کیسے کیسے خواب مرے دیوار و در میں رہتے ہیں

    ایک ہوا کے جھونکے ہی سے لرز گئے ہیں بام و در

    شبنمؔ ایسے لگتا ہے ہم ریت کے گھر میں رہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Masaafat Raigaan Thi (Pg. 77)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے