اک بھلا کام کوئی کر کے دکھاؤ تو سہی
اک بھلا کام کوئی کر کے دکھاؤ تو سہی
کوئی گرتی ہوئی دیوار اٹھاؤ تو سہی
توڑ دینا تو کسی چیز کا آساں ہے بہت
دل کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑوں کو ملاؤ تو سہی
جذبۂ عشق کی تاثیر دکھانی ہے تمہیں
ہم منا لیں گے تمہیں روٹھ کے جاؤ تو سہی
معرکہ سر کوئی کرنا ہے اگر دنیا میں
متحد ہو کے سبھی سامنے آؤ تو سہی
ہر طرف دشمن جاں تاک میں بیٹھے ہیں بہت
کھولو آنکھوں کو ذرا ہوش میں آؤ تو سہی
زد میں آئے گا تمہارا بھی مکاں آخر کار
اپنے ہمسایہ کے گھر آگ لگاؤ تو سہی
یار بدلو تو سہی رنگ تغزل اپنا
اک نئی بات رقم کر کے دکھاؤ تو سہی
تم کو آ جائے گا گر گر کے سنبھلنا اے یاسؔ
اور کچھ روز ابھی ٹھوکریں کھاؤ تو سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.