اک چاہ کی نگاہ کا افسانہ بن گیا
اک چاہ کی نگاہ کا افسانہ بن گیا
وہ انگلیاں اٹھیں کہ میں دیوانہ بن گیا
اپنے ہی دل کی بات ہے اپنے کئے کی لاج
کعبہ بنا رہا تھا میں بت خانہ بن گیا
اللہ رے بزم ناز تری ناشناسیاں
جس کو کیا سلام وہ بیگانہ بن گیا
چپکے سے ان کا نام لیا دل سے بات کی
یہ کون سن رہا تھا کہ افسانہ بن گیا
خلاق حسن و عشق بڑا دل نواز ہے
تخلیق شمع ہوتے ہی پروانہ بن گیا
دنیا کے تخت و تاج رضاؔ ٹھوکروں پہ ہیں
کیا چیز اپنا ٹھاٹھ فقیرانہ بن گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.