Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک چشمۂ سراب تھا بس اور کچھ نہ تھا

شمس فریدی

اک چشمۂ سراب تھا بس اور کچھ نہ تھا

شمس فریدی

MORE BYشمس فریدی

    اک چشمۂ سراب تھا بس اور کچھ نہ تھا

    سارا سفر عذاب تھا بس اور کچھ نہ تھا

    تھا الاماں کا ورد زمیں کی زبان پر

    نیزے پہ آفتاب تھا بس اور کچھ نہ تھا

    اک پل میں کیا سے کیا ہوئی دنیا نہیں خبر

    ہر فرد محو خواب تھا بس اور کچھ نہ تھا

    تاریکیوں کے دشت میں رہنے کے باوجود

    ہر ذرہ آفتاب تھا بس اور کچھ اور نہ تھا

    رنگین کون کر گیا اس کا ورق ورق

    میں سادہ اک کتاب تھا بس اور کچھ نہ تھا

    طوفاں تھا زلزلہ تھا بلاؤں کا رقص تھا

    یہ سب ترا عتاب تھا بس اور کچھ نہ تھا

    پہلو میں رات بھر تھا کوئی چاند سا بدن

    وہ شمسؔ ایک خواب تھا بس اور کچھ نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے