Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک دفعہ اس کو تو یوں بھی آزمانا ہے مجھے

انکت موریا

اک دفعہ اس کو تو یوں بھی آزمانا ہے مجھے

انکت موریا

MORE BYانکت موریا

    اک دفعہ اس کو تو یوں بھی آزمانا ہے مجھے

    آنسوؤں کو آنکھ کا پانی بتانا ہے مجھے

    جاں بہت اترا رہا ہے اب تو آئینہ مرا

    آؤ آئینے کو آئینہ دکھانا ہے مجھے

    خود مجھے تو بننا ہے مصرع اولیٰ شعر میں

    تم کو اس کا مصرع ثانی بنانا ہے مجھے

    رخ سے زلفوں کو ہٹاتے آؤ چھت پہ رات کو

    اصل چہرہ چاند کا سب کو دکھانا ہے مجھے

    اس نے بولا چھوڑ دوں سگریٹ میں اب تو یعنی کہ

    ہونٹھ سے اب اس کے ہونٹوں کو لگانا ہے مجھے

    اب زیادہ ہو چکا ہے رونا دھونا ہجر کا

    اب تو اس کے بعد کا منظر دکھانا ہے مجھے

    کیوں کہوں مجھ کو محبت روح کی ہے تم سے جان

    آخرش تم کو تو بانہوں میں ہی لانا ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے