اک دھنک کو دھندھ کرنے کا چلا کیسا چلن
اک دھنک کو دھندھ کرنے کا چلا کیسا چلن
دیکھ تو خود کو ذرا وبگیور ہے پورا بدن
ہے یہ توہین چمن گر ایک دو ہی رنگ ہوں
مختلف رنگوں کے پھولوں سے ہے توقیر چمن
یہ بدن ویسا نہیں ہے وہ بدن ایسا نہیں
ہے ندارد دل ہی جس سے وہ کہو کیسا بدن
دوست ہونا ہے روا محبوب ہونا ناروا
ایک آنکھوں کی ہے ٹھنڈک ایک آنکھوں کی چبھن
پیار سے ہے تم کو نفرت نفرتوں سے پیار ہے
الٹا ہے دستور اندھیرا خود کو کہتا ہے کرن
آگ سینوں میں رہے بس بحث یہ بے کار ہے
سرخ کس کی آگ ہے اور نیلی ہے کس کی اگن
جب اسی نے ہے بنایا یہ جہاں سب کے لیے
لب دعا میں لب پہ رکھو ہو مگن گاؤ بھجن
ایک دوجے کو نہ ماریں یہ برہمن اور شیخ
ایک دوجے پر جو مر جائیں یہ شیخ و برہمن
اب نہیں یوں زندگی سے رنگ چھینے جائیں گے
فخر سے اندردھنش کے ہے بلند اپنا گگن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.